کراچی اور میرپور خاص میں احتجاج کے دوران فاسٹ فوڈ چینز پر حملے، 24 افراد گرفتار

پاکستان کے صوبہ سندھ کے شہروں کراچی اور میرپور خاص میں فلسطین کے حق میں ہونے والے احتجاج کے دوران معروف فاسٹ فوڈ برانڈز ‘کے ایف سی’ اور ‘ڈومینوز’ کی چار برانچز پر حملے، لوٹ مار اور جلاؤ گھیراؤ کے واقعات پیش آئے۔ ان واقعات کے نتیجے میں تین مقدمات درج کیے گئے ہیں اور پولیس نے 24 افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔

پہلا واقعہ کراچی میں ڈیفنس کے علاقے خیابان اتحاد، کورنگی روڈ پر پیش آیا، جہاں مشتعل مظاہرین نے ‘کے ایف سی’ پر حملہ کر دیا۔ متاثرہ برانچ کے مینیجر کی مدعیت میں ڈیفنس تھانے میں مقدمہ درج کیا گیا، جس میں کہا گیا ہے کہ منگل کی شام تقریباً ساڑھے آٹھ بجے 50 کے قریب افراد، جو ڈنڈے، ہتھوڑے اور اینٹیں لیے ہوئے تھے، برانچ میں داخل ہوئے اور توڑ پھوڑ شروع کر دی۔ اگرچہ کسی شخص کو جانی نقصان نہیں پہنچا، لیکن فرنیچر اور الیکٹرانک سامان بری طرح متاثر ہوا۔

مینیجر کے مطابق، جب وہ باہر نکلے تو دیکھا کہ قریب ہی واقع ‘ڈومینوز’ کے شیشے بھی ٹوٹے ہوئے تھے اور مظاہرین وہاں بھی توڑ پھوڑ کر رہے تھے، جبکہ کچھ لوگ کولڈ ڈرنکس لے کر فرار ہو رہے تھے۔

کراچی پولیس کے ڈی آئی جی اسد رضا نے بی بی سی اردو کو بتایا کہ اس واقعے میں ملوث افراد میں سے دس کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ان کے مطابق، سوشل میڈیا پر ایک فیس بک پیج بنایا گیا تھا جس کے ذریعے لوگوں کو فاسٹ فوڈ برانچز پر حملوں کے لیے اکسایا جا رہا تھا۔ مزید برآں، گرفتار افراد کی رہائی کے لیے مذہبی و سیاسی جماعت ‘تحریک لبیک پاکستان’ کے نمائندے تھانے پہنچے تھے۔

میرپور خاص میں جلاؤ گھیراؤ

دوسری جانب، سندھ کے شہر میرپور خاص میں بھی مشتعل مظاہرین نے ایک ‘کے ایف سی’ برانچ پر حملہ کر کے اسے آگ لگا دی۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ احتجاج کے دوران مظاہرین فلسطین کے حق میں نعرے بازی کر رہے تھے اور فاسٹ فوڈ چین کو نشانہ بنا رہے تھے۔ تاہم، بی بی سی ان ویڈیوز کی تصدیق نہیں کر سکا۔

اس واقعے پر ٹاؤن تھانے میں سرکاری مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا، جس میں ہنگامہ آرائی، املاک کو نقصان پہنچانے اور انسدادِ دہشت گردی ایکٹ کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔

پولیس کے مطابق، جب حکام جائے وقوعہ پر پہنچے تو معلوم ہوا کہ مظاہرین نے ہاتھوں میں سریے اور اسلحہ اٹھا رکھا تھا اور ‘کے ایف سی’ بند کرنے کا مطالبہ کر رہے تھے، بصورتِ دیگر جلانے کی دھمکی دے رہے تھے۔ حالات بگڑنے پر اضافی نفری طلب کی گئی، لیکن مظاہرین نے پولیس اہلکاروں پر حملہ کر دیا اور فائرنگ بھی کی۔ جواباً پولیس نے ہوائی فائرنگ اور آنسو گیس کا استعمال کیا۔ تاہم، اس دوران مشتعل افراد ‘کے ایف سی’ کے شیشے توڑ کر اندر داخل ہو گئے اور توڑ پھوڑ کے بعد برانچ کو آگ لگا دی۔

پولیس کے مطابق، حملہ آوروں نے ایک پولیس موٹر سائیکل کو بھی نذرِ آتش کیا اور اہلکاروں پر تشدد کیا۔ اس واقعے میں 14 افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

ایس ایس پی میرپور خاص سمیر چنا نے بتایا کہ مظاہرین کو اکٹھا کرنے کے لیے ‘فلسطین’ نامی ایک واٹس ایپ گروپ بنایا گیا تھا، جس میں مذہبی جماعتوں کے کارکن بھی شامل تھے۔ پولیس اب یہ تحقیقات کر رہی ہے کہ آیا ان جماعتوں نے براہ راست اس جلاؤ گھیراؤ میں کوئی کردار ادا کیا ہے یا نہیں۔

واضح رہے کہ ان واقعات سے ایک روز قبل کراچی کے علاقے محمد علی سوسائٹی میں بھی ‘کے ایف سی’ کی ایک برانچ میں توڑ پھوڑ اور ہنگامہ آرائی کی گئی تھی۔

Leave a Reply