نئی دہلی (ویب ڈیسک) – سوشل میڈیا کی طاقت نے ایک اور جوڑے کو ملایا، جہاں امریکہ سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون محبت کے بندھن میں بندھنے کے لیے بھارت کے ایک گاؤں پہنچ گئی ہیں۔ بھارتی ریاست آندھرا پردیش کے رہائشی نوجوان چندن اور امریکی فوٹوگرافر جیکولین فاریرو کی محبت کی کہانی انسٹاگرام سے شروع ہوئی اور اب شادی کی منصوبہ بندی تک پہنچ چکی ہے۔سوشل میڈیا پر شروع ہونے والی کہانی محبت میں بدل گئی
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق، جیکولین فاریرو ایک تجربہ کار فوٹوگرافر ہیں، جنہوں نے انسٹاگرام پر چندن سے دوستی کی۔ روزانہ ہونے والی گفتگو آہستہ آہستہ گہری ہوتی گئی، اور 14 ماہ کے اندر یہ تعلق محبت میں بدل گیا۔ جیکولین کو چندن کی سادگی اور خلوص نے بہت متاثر کیا، جس کی وجہ سے انہوں نے بھارت آ کر اس رشتے کو حقیقت میں بدلنے کا فیصلہ کیا۔
عمر کا فرق لیکن مضبوط رشتہ
جیکولین نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ چندن سے 9 سال بڑی ہیں، جس پر لوگ مختلف آراء دے رہے ہیں۔ تاہم، دونوں کا ماننا ہے کہ محبت عمر، سرحدوں اور سماجی پابندیوں سے بالاتر ہوتی ہے۔ چندن کا تعلق ایک عیسائی خاندان سے ہے، اور اسے اپنی والدہ کی مکمل حمایت حاصل ہے، جس سے شادی کے امکانات مزید مضبوط ہو گئے ہیں۔
بین الاقوامی محبت کی کہانیاں، ایک نیا رجحان
یہ پہلا موقع نہیں ہے جب سوشل میڈیا کے ذریعے مختلف ممالک کے افراد ایک دوسرے کی محبت میں گرفتار ہو کر شادی تک پہنچے ہوں۔ گزشتہ چند برسوں میں، انسٹاگرام، فیس بک اور دیگر پلیٹ فارمز کے ذریعے ایسی کئی کہانیاں سامنے آئی ہیں، جہاں دو مختلف ثقافتوں سے تعلق رکھنے والے افراد محبت کے رشتے میں بندھے ہیں۔
خاندانی رضامندی اور مستقبل کے منصوبے
چندن کی والدہ نے اپنے بیٹے کے فیصلے کو قبول کر لیا ہے، جس کی وجہ سے شادی کے امکانات مزید روشن ہو گئے ہیں۔ جیکولین اور چندن جلد از جلد شادی کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں اور مستقبل کے لیے بھارت اور امریکہ میں زندگی گزارنے کے مختلف امکانات پر غور کر رہے ہیں۔
سوشل میڈیا محبت کا ذریعہ یا محض ایک اتفاق؟
انسٹاگرام اور دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ذریعے محبت ہونے کے واقعات عام ہوتے جا رہے ہیں، لیکن ہر کہانی کا انجام خوشگوار نہیں ہوتا۔ جیکولین اور چندن کی کہانی ایک کامیاب مثال ہو سکتی ہے، جو یہ ثابت کرتی ہے کہ اگر نیت خالص ہو اور محبت سچی ہو تو فاصلے، زبان اور ثقافت کی رکاوٹیں کوئی معنی نہیں رکھتیں۔