شمالی چین کے مختلف علاقوں میں ہفتے اور اتوار کو شدید آندھیوں کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے، جس کے باعث حکام نے کئی اقدامات کیے ہیں۔ ملازمین کو جلدی گھر جانے کی ہدایت دی گئی ہے، تعلیمی سرگرمیاں معطل کر دی گئی ہیں اور کھلی فضا میں ہونے والی تمام تقریبات منسوخ کر دی گئی ہیں۔
ماہرین موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ ان تیز رفتار ہواؤں کی شدت اتنی زیادہ ہو سکتی ہے کہ کم وزن افراد، خاص طور پر 50 کلوگرام سے کم وزن رکھنے والے افراد، ان کے زیرِ اثر فضا میں اُڑ سکتے ہیں۔
یہ ہوائیں منگولیا سے شروع ہونے والے ایک سرد طوفانی نظام کے نتیجے میں بیجنگ، تیانجن اور ہیبی کے مختلف علاقوں کو متاثر کریں گی۔ رفتار کا اندازہ لگایا گیا ہے کہ ہوائیں 150 کلومیٹر فی گھنٹہ تک پہنچ سکتی ہیں، جس کے باعث بیجنگ میں کئی برسوں بعد پہلی مرتبہ اورنج وارننگ جاری کی گئی ہے۔ یہ وارننگ چینی موسمیاتی نظام میں خطرے کی دوسری بلند ترین سطح سمجھی جاتی ہے۔
عام طور پر اس موسم میں تیز ہوائیں معمول کا حصہ ہوت ہیں، تاہم اس بار شدت معمول سے کہیں زیادہ بتائی جا رہی ہے۔ ہفتے کے روز درجہ حرارت میں 13 ڈگری سینٹی گریڈ کی کمی کا امکان بھی ظاہر کیا گیا ہے۔
بیجنگ کی موسمیاتی ایجنسی کے مطابق یہ ہوائیں نہ صرف تیز اور خطرناک ہیں بلکہ بڑے پیمانے پر نقصان کا سبب بن سکتی ہیں۔ چینی نظام کے مطابق 11 درجے کی ہوا “شدید نقصان” اور 12 درجے کی ہوا “انتہائی تباہی” کا باعث بن سکتی ہے، جبکہ اس ہفتے کے اختتام پر ہواؤں کی شدت 11 سے 13 درجے کے درمیان ہو سکتی ہے۔اسی خطرے کے پیش نظر کئی کھیلوں کے ایونٹس ملتوی کر دیے گئے ہیں، جن میں دنیا کی پہلی ہیومنائیڈ روبوٹ ہاف میراتھن بھی شامل ہے، جو اب 19 اپریل کو منعقد ہو گی۔ سیاحتی مقامات اور پارک بند کر دیے گئے ہیں، تعمیراتی کام اور ٹرین سروسز روک دی گئی ہیں، اور درختوں کو گرنے سے بچانے کے لیے انہیں مستحکم کرنے یا ان کی کٹائی کرنے جیسے اقدامات بھی کیے گئے ہیں۔شہریوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ پہاڑی علاقوں یا جنگلات کا رخ نہ کریں کیونکہ ان علاقوں میں ہوا کی شدت زیادہ ہو سکتی ہے۔ جنگلات میں آگ لگنے کا بھی خطرہ ظاہر کیا گیا ہے، جس کے باعث کھلے آسمان تلے آگ جلانے سے بھی منع کیا گیا ہے۔دوسری طرف، چینی سوشل میڈیا پر لوگ اس سنگین صورتحال میں بھی مزاح ڈھونڈ رہے ہیں۔ ایک صارف نے لکھا: “میں ہمیشہ اتنا کھاتا ہوں، شاید اسی دن کے لیے!” جبکہ دوسرے نے کہا: “یہ ہوا بھی بہت سمجھدار ہے، جمعہ کی شام آتی ہے اور اتوار کو چلی جاتی ہے، تاکہ پیر کو کام میں خلل نہ ہو!”حکام کے مطابق اتوار کی رات سے ہواؤں کی شدت میں کمی واقع ہونا شروع ہو جائے گی۔