بھارت میں شادی منسوخ، دلہن کے گھر والوں پر 600 افراد کے کھانے کا دباؤ

بھارت کے ایک چھوٹے سے قصبے میں ایک مجوزہ شادی اس وقت منسوخ کر دی گئی جب دولہے کے خاندان نے دلہن والوں سے تمام مہمانوں کے کھانے کا انتظام کرنے کا مطالبہ کیا، جو ان کے لیے ممکن نہ تھا۔ اس واقعے کو دلہن کے بھائی نے ریڈ اٹ پر شیئر کرتے ہوئے قانونی رائے طلب کی ہے۔دلہن کے بھائی کے مطابق رشتہ داری کے ذریعے منگنی طے پائی تھی اور شادی کی تیاریاں جاری تھیں۔ ان کے قصبے میں دو قسم کی شادیوں کا رواج ہے: ایک پرتعیش تقریب جس میں مٹن بریانی جیسے کھانوں کا اہتمام کیا جاتا ہے

اور اس پر 10 سے 15 لاکھ روپے تک خرچ ہو سکتا ہے، اور دوسری سادہ شام کی تقریب، جس میں صرف چائے وغیرہ پیش کی جاتی ہے۔ابتدائی معاہدے کے مطابق، دونوں خاندان اپنے اپنے مہمانوں کے اخراجات خود برداشت کرنے پر رضامند تھے۔ تاہم، بعد میں دولہے کے گھر والوں نے مطالبہ کر دیا کہ دلہن کا خاندان تمام 600 مہمانوں کے لیے کھانے کا بندوبست کرے۔دلہن کے بھائی نے کہا کہ ان کا خاندان محدود مالی وسائل رکھتا ہے اور اتنی بڑی رقم خرچ کرنا ممکن نہیں تھا۔ انہوں نے صاف الفاظ میں دولہے والوں کو یہ بات بتا دی، جس کے بعد دولہے نے فون پر شادی منسوخ کرنے کا اعلان کر دیا

۔ بھائی کے مطابق، ان کے پاس وہ کال ریکارڈ بھی موجود ہے، جس میں دولہا یہ کہتا ہے کہ اگر مکمل دعوت کا بندوبست نہیں ہوتا تو وہ شادی نہیں کرے گا۔اس اچانک فیصلے سے دلہن کا خاندان خاصا پریشان ہے۔ بھائی نے بتایا کہ ان کی والدہ اور بہن شدید ذہنی دباؤ میں ہیں، جبکہ وہ خود یہ سوچ رہے ہیں کہ اس مسئلے کو پنچایت یا عدالت میں کیسے لے کر جائیں تاکہ لڑکی کی عزت بھی محفوظ رہے اور انصاف بھی ملے۔

Leave a Reply