نئی دہلی – انڈیا نے حال ہی میں ایک ایسے جدید لیزر ہتھیار کا کامیاب تجربہ کیا ہے جو فضاء میں دشمن کے طیاروں اور ڈرونز کو تباہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
اس تجربے کے بعد انڈیا دنیا کے ان چند ممالک کی صف میں شامل ہو گیا ہے جن کے پاس لیزر ٹیکنالوجی پر مبنی مہلک دفاعی ہتھیار موجود ہیں۔ ان ممالک میں امریکہ، روس اور چین شامل ہیں۔یہ کامیاب تجربہ انڈیا کے دفاعی تحقیقاتی ادارے ڈی آر ڈی او (DRDO) کی جانب سے کیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق، لیزر ہتھیار کو زمین سے فضا میں نشانہ بنانے کے قابل بنایا گیا ہے، اور یہ ہدف کو بغیر کسی آواز یا دھماکے کے صرف توانائی کی شعاع سے تباہ کر دیتا ہے۔
لیزر ہتھیار کی خصوصیات:
اعلیٰ درستگی: ہدف پر عین نشانہ لگانے کی صلاحیت۔
کم لاگت: روایتی میزائلوں کے مقابلے میں لیزر ہتھیار کی فی فائرنگ لاگت انتہائی کم ہے
۔سپیڈ: لیزر روشنی کی رفتار سے کام کرتا ہے، یعنی ہدف کو فوری طور پر نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔خاموش اور پوشیدہ: یہ ہتھیار بغیر آواز کے کام کرتا ہے، جو کہ دشمن کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔
عالمی منظرنامہ اور انڈیا کی پوزیشن:
دنیا میں اب تک صرف چند ممالک ایسے ہیں جو لیزر ٹیکنالوجی پر مبنی اس قسم کے دفاعی ہتھیار بنانے اور ان کا تجربہ کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ امریکہ نے پہلے ہی لیزر ہتھیاروں کو بحری جہازوں اور ڈرونز پر نصب کرنا شروع کر دیا ہے۔ روس اور چین بھی اس میدان میں تیزی سے ترقی کر رہے ہیں۔
اب انڈیا کی شمولیت اس بات کی علامت ہے کہ جنوبی ایشیاء میں دفاعی توازن میں تبدیلی آ رہی ہے۔ انڈیا کی یہ پیش رفت نہ صرف اس کی ٹیکنالوجیکل قابلیت کو ظاہر کرتی ہے بلکہ خطے میں اس کی فوجی برتری کی خواہش کو بھی واضح کرتی ہے۔
مستقبل کی جھلک:
دفاعی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ لیزر ہتھیار مستقبل کی جنگوں کا اہم حصہ ہوں گے۔ ان کا استعمال نہ صرف ڈرونز اور طیاروں کے خلاف بلکہ میزائلوں اور دیگر فضائی خطرات کے خلاف بھی کیا جا سکے گا۔