🐍 مرنے کے بعد بھی سانپ کے کاٹنے کے حیرت انگیز واقعات – سائنسی حقیقت یا وہم؟

سانپ کا نام سنتے ہی اکثر لوگوں کے دل میں خوف پیدا ہو جاتا ہے، لیکن بھارت کی ریاست آسام میں 2022 سے 2023 کے دوران ایسے تین حیران کن واقعات سامنے آئے جن پر یقین کرنا آسان نہیں۔ان تینوں واقعات میں ایک بات یکساں تھی: یہ تمام حملے ان سانپوں نے کیے جو کئی گھنٹے پہلے مر چکے تھے۔یہ واقعات خطرناک نسلوں مونوکلاڈ کوبرا اور بلیک کریٹ سے متعلق تھے، جو بھارت میں پائے جانے والے سب سے زہریلے سانپوں میں شمار ہوتے ہیں۔

🩸 پہلا واقعہ – کٹے ہوئے سر کا ڈس لینا

آسام کے ضلع شیو ساگر میں ایک 45 سالہ شخص نے مرغیوں کو بچانے کے لیے کوبرا کو مار ڈالا اور اس کا سر الگ کر دیا۔ جب وہ سانپ کو ٹھکانے لگا رہا تھا تو کٹا ہوا سر اچانک اس کے انگوٹھے میں پیوست ہو گیا۔انگوٹھا سیاہ پڑ گیا، درد بڑھتا بڑھتا کندھے تک پہنچ گیا، لیکن بروقت اسپتال پہنچانے اور اینٹی وینم دوا ملنے کی وجہ سے اس کی جان بچ گئی۔

🚜 دوسرا واقعہ – ٹریکٹر کے نیچے آنے والا سانپ

اسی علاقے میں ایک کسان کے ٹریکٹر کے پہیوں تلے کوبرا آ کر ہلاک ہو گیا۔ چند گھنٹوں بعد جب کسان نیچے اترا تو مرے ہوئے سانپ نے اس کی ٹانگ میں کاٹ لیا۔ زہر کے اثر سے ٹانگ سوج گئی اور مریض کو قے آنے لگی۔ طویل علاج کے بعد وہ صحت یاب ہو سکا۔

تجسس کی بھاری قیمتضلع کام روپ

👋 تیسرا واقعہ – میں شام کے وقت ایک کریٹ نسل کے سانپ کو مار کر گھر کے پیچھے پھینک دیا گیا۔ کچھ گھنٹوں بعد ایک شخص تجسس میں اسے ہاتھ میں اٹھا بیٹھا۔ مردہ سانپ نے اس کی چھوٹی انگلی پر ڈس لیا۔ابتدا میں کوئی علامت نظر نہ آئی لیکن رات گئے اعصاب متاثر ہونے لگے، جسم سن ہونا شروع ہو گیا اور مریض کو فوری اسپتال لے جانا پڑا۔ چھ دن کے علاج کے بعد وہ بھی بچ نکلا۔

🧪 مردہ سانپ کیوں ڈس سکتے ہیں؟

تحقیق کے مطابق بعض سانپ اپنی موت کے بعد بھی تین گھنٹوں تک کاٹنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ان کے زہر کے غدود اور اعصابی نظام موت کے بعد فوراً کام کرنا بند نہیں کرتے۔اگر کسی مردہ سانپ کے سر یا دانت دب جائیں تو زہر انجانے میں خارج ہو کر انسان کے جسم میں داخل ہو سکتا ہے۔

⚠️ ماہرین کی ہدایات

مردہ یا زندہ، کسی بھی سانپ کو ہاتھ نہ لگائیں۔صرف ماہرین یا متعلقہ حکام کو اطلاع دیں۔سانپ کے جسم کو دبانے یا کھیلنے سے زہر اچانک خارج ہو سکتا ہے۔کچھ سانپ “dry bite” بھی کرتے ہیں یعنی بغیر زہر ڈالے کاٹتے ہیں، لیکن مردہ سانپ میں یہ کنٹرول ختم ہو جاتا ہے، اس لیے زہر کا پورا اثر ایک ساتھ نکل سکتا ہے۔

🌍 کہاں کہاں یہ رجحان پایا گیا؟ریسرچ کے مطابق امریکہ میں ریٹل وائپر، آسٹریلیا میں براؤن اسنیک اور چین کے کوبرا میں ایسے کیس رپورٹ ہو چکے ہیں۔ بھارت میں رسل وائپر، سو اسکیلڈ وائپر اور مالابار پٹ وائپر میں بھی یہ خطرہ زیادہ ہے۔

🔎 نتیجہآسام میں سامنے آنے والے یہ واقعات اس بات کا ثبوت ہیں کہ مرنے کے بعد بھی سانپ انسانوں کے لیے خطرناک ہو سکتے ہیں۔ اس لیے کسی بھی سانپ کو، خواہ وہ مردہ ہی کیوں نہ ہو، چھونے سے پرہیز کرنا چاہیے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ عوام میں اس حوالے سے آگاہی پھیلانا بے حد ضروری ہے تاکہ ایسے حادثات سے بچا جا سکے۔

Leave a Reply